بچوں کی صحت کے حوالےسے والدین خصو صاً مائیں بہت زیادہ فکرمند رہتی ہیں۔مائیں ہمیشہ سے بچوں کی اچھی صحت نہ صرف قائم رکھنا چاہتی ہیں بلکہ اِسے مستقل بنیادوں پربرقرار رکھنا اُنکی کوشش بھی ہوتی ہے۔
اچھی صحت کو برقرار رکھنے کے لئے صحت مند غذائی پلا ن بے حد ضروری ہے۔غذائیت سے بھرپورغذا کا حاصل ہے بہترین صحت – غذائیت سے مُراد غذائی اجزاء یعنی کیلوریز ، پروٹین ، چکنائی، وٹامنزاور معدنیات ہیں۔بڑھتے ہوئےبچوں کے لئے صحت مندغذا بہت ضروری ہے تاکہ وہ اپنی عمر کےمطابق نشوونُما پاسکیں اور اُن کا وزن معیار کے مطابق ہو۔
بعض اوقات بچے کھا نا نہیں چاہتے یا پھر وہ صرف ایسی غذا کھانا چاہتےہیں جو کھانے میں مزیدار لیکن صحت کے حوالے سے بہت نقصان دہ ہو-ایسے موقعوں پر بچوں کو سزا یا انعام کے طور پر کھانے کواستعمال نہ کریں۔ کھانے کے وقت ماحول کو پُرسکون اور خوش گوار بنائیں۔بڑھتے ہوئے بچوں کے جسم کو روزانہ کی بنیاد پر غذائی اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے-اس کے لیے بھوک لگنا ضروری نہیں۔دن میں 4 سے 5 بار بچوں کو کھانےکے لیےکچھ نہ کچھ دینا چاہیے۔اس طریقہ کار سے بچوں کو کھیلنے اور بڑھنے کے لیے یقینی طور پر مناسب توانائی ملتی رہےگی۔
غذائی اجزاء کی ضرورت :
آپ کے بچے کو کتنی مقدار میں کیلوریزاور پروٹین کی ضرورت ہے۔اس کا انحصار بچے کی عمر اور وزن پر ہوتا ہے۔یہ جاننے کے لئے اپنے بچےکے وزن کو (جوکہ پاونڈ میں ہوگا)2۔2سے تقسیم کریں۔اس طرح بچے کا وزن کلوگرام میں معلوم ہوجائےگا۔
مقدار | عمر | غذائی اجزاء |
100 کیلوریز / کلوگرام | پیدائش سے 3 سال | کیلوریز |
90 کیلوریز / کلوگرام | 4 سے6 سال | |
70 کیلوریز / کلوگرام | 7 سے 11 سال | |
1.2 گرام / کلوگرام | پیدائش سے 3 سال | پروٹین |
1.1 گرام / کلوگرام | 4 سے6 سال | |
1.0 گرام / کلوگرام | 7 سے 11 سال |
وٹامنزاور معدنیات :
اگر آپ کا بچہ متوازن غذا کھاتا ہے تو پھر اُسے اضافی وٹامنزیا معدنیات کی ضرورت نہیں۔اپنے بچے کو کسی بھی قسم کے وٹامنز یا معدنیات دینے سے پہلے ڈاکٹر سے ضرور پوچھیں تاکہ بچے کی صحت کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔
بچوں کے کھانے پینے کی عادات میں تبدیلی یا بہتری:
تجویز | عادت ـتبدیلی | عمر |
کھانے کی ساخت ، شکل اور کھانے کا ذائقہ تبدیل کرتے رہیں تا کہ بچہ کھانے سے بیزار نہ ہو۔ | بچے کو ٹھوس غذا کھلانا شروع کرا دینا چاہئے۔ | 1 سال |
مختلف اقسام کے کھانے، ذائقہ تبدیل کرکے دیتے رہیں۔
|
صرف مخصوص ذائقہ والی غذا کا استعمال کرنا ۔پریشانی کی بات نہیں ہے جب تک بچے کا وزن بڑھنا اور نشو و نما مکمل نہ ہوجائے۔
|
2 – 3 سال |
ہر کھانے یا کھانے کے گروپ کو کچھ دن یا چند ہفتوں میں دوبارہ آزمائیں۔
|
کھلونےیا دوسرے بچوں کے ساتھ کھیلنا انھیں کھانے سے دور کر سکتا ہے۔ اگر بچہ عام طور پر کچھ چیزیں شوق سے نہیں کھاتا ہے تو کوئی مسئلہ نہیں۔
|
4 – 6 سال |
کھانے کی اچھی عادات پر ہمیشہ بچوں کی تعریف کریں البتہ کھانے کی خراب عادات کوکبھی نظر انداز نہ کریں
|
بچہ عام طور پر اپنی بھوک کے مطابق کھاتا ہے۔ جب بھوک لگتی ہے تو وہ اپنے وزن اور توانائی کی سطح کو برقرار رکھنے کے لئے زیادہ کھائے گا۔
|
7 – 11 سال |
فوڈ گروپ چوائسز :
مقدار | اشیاء | فوڈ گروپ |
کم از کم دن میں ایک بار | کھٹے پھل/ رس دارپھل، ٹماٹر ، آلو اور شملہ مرچ | وٹامن سی |
کم از کم دن میں ایک بار | پالک ، گاجر ، شکر قندی۔ | وٹامن اے |
2 سال کی عمر تک مکمل کھانا | دودھ اور دودھ سے بنی مصنوعات | چکنائی(Good Fats) |
2 سال کی عمرکے بعد اپنے بچے کو دودھ اور کم چکنائی والے دودھ سے بنی غذائیں دیں تاکہ مناسب چکنائی بھی بچے کے جسم میں جا سکے۔اس کے علا وہ گوشت ، مُرغی اور انڈے بھی بچوں کی خوراک میں شامل کریں۔تلی ہوئی غذائیں اور چکنائی سے بھرپوُر سوئٹ ڈش سے گریز کریں ( سوائے خاص موقعو ں کے)۔
روزانہ کی بنیاد پر بچے کی غذا
گندم اور کاربوہائیڈریٹ( نشاستہ) سے بنی ہوئی اشیاء: زیادہ تر بچوں کو روزانہ 4 سے 5بار خوراک کی ضرورت ہوتی ہے۔مندرجہ ذیل چارٹ میں بچوں کی عمر کے مطابق خوراک کی اندازہً مقدار بتائی گئی ہے۔
مقدار | خوراک | عمر |
¼ کپ | پاستا ، آلو یا چاول | 1-3 سال |
½ سے 1سلائس | ڈبل روٹی | |
½ اونس | خشک اناج | |
3/4 کپ | کپ کیک | |
3/4 کپ | پاستا ، آلو یا چاول | 4-6 سال |
1 سلائس | ڈبل روٹی | |
اونس3/4 | خشک اناج | |
1 عدد | چپاتی | |
1 کپ | پاستا ، آلو یا چاول | 7 -11 سال |
2 سلائس | ڈبل روٹی | |
1-2 عدد | چپاتی | |
چھوٹا 1 عدد | کپ کیک |
پھل: زیادہ تر بچوں کو روزانہ 2 سے 3 بار پھلوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک بار خوراک دینے کیلئے ہر عمر کے گروپ کیلئے مقدار درج ذیل ہے۔
عمر / گروپ | خوراک | مقدار |
1-3 سال | پھل کا گودا | ¼ کپ |
پھلوں کا رس | ¼ کپ | |
4-6 سال | موسم کا کوئی بھی پھل | ½ ٹکڑا |
پھلوں کا رس | ½ کپ | |
7-11 سال | موسم کا کوئی بھی پھل | 1-2 عدد |
پھلوںکا رس | ½ کپ |
دودھ ، سبزیاں ، چکنائی اور میٹھے پکوان :
عمر / گروپ | خوراک | مقدار | مقدار |
1-3 سال | دودھ یا دہی (دن میں 3سے 4 مرتبہ) | ½ سے ¾ کپ | |
پکی ہوئی سبزیاں(دن میں2-3 مرتبہ دیں) | ¼ کپ | ||
تیل ، مارجرین ، مکھن ، اور سلاد والی سبزیاں(دن میں 1-3 مرتبہ ) | ½ سے 1 کھانے کا چمچ | ||
4-6 سال | دودھ یا دہی (دن میں 3سے 4 مرتبہ) | ¾کپ | |
پکی ہوئی سبزیاں(دن میں2-3 مرتبہ ) | ½کپ | ||
تیل ، مارجرین ، مکھن ، اور سلاد والی سبزیاں (دن میں 1-3 مرتبہ ) | 1 کھانے کا چمچ | ||
7-11 سال | دودھ یا دہی (دن میں 3سے 4 مرتبہ) | 1 کپ | |
پکی ہوئی سبزیاں(دن میں2-3 مرتبہ ) | ½کپ | ||
تیل ، مارجرین ، مکھن ، اور سلاد والی سبزیاں (دن میں 1-3 مرتبہ ) | 1 کھانے کا چمچ |
میٹھی اشیا کا استعمال : ایک سرونگ سے مراد ، خوراک کی وہ مقدار جو ایک وقت میں دی جاتی ہے۔ میٹھی اشیا میں عام طور سے آئسکریم ، پڈنگ اور Cookies بسکٹ اورکیک )شامل ہوتے ہیں۔ میٹھی اشیا کی ایک سرونگ کی مقدار کو اس طرح پلان کر سکتے ہیں۔
1سرونگ : ½کپ آئسکریم ، 2-3 کوکیز (Biscuit/Cookies) ،½کپ پڈنگ
بچے کی عمر کے اعتبار سے سرونگ کا پلان :
1سے3سال: ہر ہفتے زیادہ سے زیادہ1 سے2سرونگز
4سے6سال: ہر ہفتے زیادہ سے زیادہ3سے4 سرونگز
7سے11سال: ہر ہفتے زیادہ سے زیادہ 4سے5 سرونگز
گوشت / گوشت کے متبادل غذا : زیادہ تر بچوں کو ایک دن 3 بار یا اس سے زیادہ خوراک کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک خوراک میں ہر عمر کےگروپ کے لئے درج ذیل مقدار کے بارے میں ہے۔
عمر / گروپ | خوراک | مقدار |
1-3 سال | انڈا | 1عدد |
مکھن – 2سال کی عمر کے بعد | 1 کھانے کاچمچ | |
گوشت – مچھلی / مرغی | 1-اونس | |
اُبلی ہوئی یاپکائی ہوئی پھلیاں | ½ کپ | |
پنیر | ¾ اونس | |
4-6 سال | انڈا | 1عدد |
مکھن – 2سال کی عمر کے بعد | 2 کھانے کاچمچ | |
گوشت – مچھلی / مرغی | -3اونس | |
اُبلی ہوئی یاپکائی ہوئی پھلیاں | ½ کپ | |
پنیر | ½ اونس | |
7-11 سال | انڈا | 1عدد |
مکھن – 2سال کی عمر کے بعد | 1 -2 کھانے کاچمچ | |
گوشت – مچھلی / مرغی | 1-2اونس | |
اُبلی ہوئی یاپکائی ہوئی پھلیاں | 3/1کپ | |
پنیر | 3/1 اونس |
نوٹ :- 1-اونس=2 کھانے کے چمچ